صدقہ کی اقسام

عام طور پر صدقہ کا لفظ سنتے ہی مال ودولت کا خیال ذہن میں آتا ہے. لیکن شریعت میں صدقہ کی اس معروف قسم کے علاوہ بھی کچھ ایسے اعمال ہیں جو صدقہ میں شمار ہوتے ہیں. لہذا جن کے پاس پیسہ نہیں یا ضرورت سے زیادہ نہیں وہ بھی صدقے کا اجر پا سکتے ہیں. مثلا 🌹 ہر تسبیح صدقہ ہے. سبحان اللہ کہنا صدقہ ہے، الحمداللہ کہنا صدقہ ہے، اللہ اکبر کہنا صدقہ ہے. 🌹 اچھے کام کرنے کا حکم دینا صدقہ ہے. 🌹 برے کام سے منع کرنا صدقہ ہے. 🌹بیوی کے حقوق پورے کرنا صدقہ ہے. 🌹 استغفار کرنا صدقہ ہے. 🌹راستے سے پتھر اور کانٹے دار چیز کا ہٹانا صدقہ ہے. 🌹اندھے کو راستہ دکھانا صدقہ ہے. 🌹 ناواقف کو راہ بٹا دینا صدقہ ہے. 🌹گونگے بہرے کو اشارے سے بات سمجھا دینا صدقہ ہے. 🌹کسی کو سواری پر بٹھانا صدقہ ہے. 🌹 دو مسلمانوں کے درمیان صلح کروانا صدقہ ہے. 🌹جو مدد کے لیے پکارے اس کی مدد کو جانا صدقہ ہے. 🌹کمزور نظر والے کی راستے کی طرف راہنمائی کرنا صدقہ ہے. 🌹 اچھی بات کرنا صدقہ ہے. 🌹 کسی کا دل خوش کر دیناصدقہ ہے. 🌹کسی کو پانی کا گھونٹ پلا دینا صدقہ ہے. 🌹 وہ مال جو بچوں کی پرورش پر خرچ ہو صدقہ ہے. 🌹خادم کو کھانا کھلانا صدقہ ہے. 🌹کسی کو دیکھ کر مسکرانا صدقہ ہے. 🌹 اپنے ڈول سے پانی نکال کر کسی دوسرے کے ڈول میں ڈالنا صدقہ ہے. 🌹 لوگوں کو اپنے شر سے بچانا صدقہ ہے. 🌹 کسی کا سامان اٹھوا دینا صدقہ ہے. 🌹ہر وہ قدم جو نماز کے لئے اٹھے وہ صدقہ ہے. 🌹 روزہ رکھنا، عمرہ کرنا، حج کرنا صدقہ ہے. 🌹کسی کو قرض دیں تو ہر روز صدقہ کا اجر لکھا جاتا ہے. اگر مقروض مقررہ تاریخ تک ادا نہ کر سکا تو اس کے بعد ڈبل اجر لکھا جاۓگا. 🌹کھیت میں سے کوئی پرندہ جانور یا راہ چلتا انسان کھا لے وہ اس کھیت لگانے والے کے لیےصدقہ ہے. 🌹 چاشت کے دو نفل جسم کے 360جوڑوں کا صدقہ ہیں. 🌹ملاقات کے وقت السلام علیکم کہنا صدقہ ہے. 🌹مذکورہ بالا تمام اعمال صدقہ کا درجہ اس وقت پا سکتے ہیں جب ان اعمال کا مقصد اللہ کی رضا اور خوشنودی ہو. 🌹اگر دوسروں کی مدد کر کے ہم ان کی نگاہ میں اچھا بننا چاہتے یا مدد کر کے احسان جتاتے ہیں اور تکلیف پہنچاتے ہیں تو سارے اعمال ضائع ہو جاتے ہیں. 🌹لہذا اپنی نیت کا جائزہ لیجیے. اسے خالص کیجئے. 🌹 اپنے اندر تقوی کا یہ مقام پیدا کیجئے کہ کسی کی مدد کرکے آپ یہ کہہ رہے ہوں. لا نرید منکم جزاء ولا شکورا. ترجمہ: ہم تم سے نہ بدلہ چاہتے ہیں نہ شکریہ.