جھوٹے واقعات اور جھوٹی روایات
۔ حضورﷺ ایک گلی میں سے گذرا کرتے تھے توایک عورت روزانہ حضورﷺ پر کوڑا پھینکتی تھی، ایک دفعہ اُس نے کوڑا نہ پھینکا توحضورﷺ نے اُس کے گھر کا دروازہ کھٹکھٹایا تو معلوم ہوا کہ وہ عورت بخار میں ہے، اُس کے گھر کا کام کیا اور وہ عورت ایمان لے آئی۔
2۔ ایک عورت گھر کا سارا سامان اُٹھا کر جا رہی تھی تو نبی کریمﷺ نے اُس کا سامان اُٹھا لیا اور پوچھا کہاں جا رہی ہو تو اُس عورت نے کہا کہ اس شہر میں ایک جادو گر آ گیا ہے اور وہ لوگوں کے ایمان بدل دیتا ہے ۔۔۔ تو اُس عورت نے نام پوچھا تو فرمایا وہی جادوگر ہوں جس کے خوف سے تو ہجرت کر رہی تھی، اس حُسن سلوک سے وہ عورت ایمان لے آئی۔
3۔ حضرت بلال رضی اللہ عنہ اذان پڑھتے ہوئے ش کو س پڑھتے تھے یعنی اشہد کی جگہ اسہد کہتے تھے۔ صحابہ نے اعتراض کیا تو نبی کریمﷺ نے فرمایا کہ اذان کوئی اور دے دے۔ اب ساری رات سو سو کر صحابہ اُٹھ بیٹھے لیکن صُبح نہیں ہورہی تھی۔ حضرت جبرائیل علیہ السلام تشریف لائے اور حضورﷺ سے عرض کی کہ جب تک بلال اذان نہیں دے گا اُس وقت تک صُبح نہیں ہو گی۔
4۔ حضور ﷺ معراج کی رات عرش پر جاتے ہوۓاپنے نعلین اُتارنے لگے تو آواز آئی کہ اے محبوب آپ نعلین سمیت تشریف لے آئیں۔
5۔ ایسی کوئی حدیث نہیں کہ حضرت بلال رضی اللہ عنہ کا جنت میں نکاح حوروں کی سردار عورت سے کروایا جائے گا۔
6۔ الصَّلٰوةُمِعْرَاجُ الْمُؤْمِنِ.‘‘بھی حدیث نہیں ہے۔
7۔ یہ بھی حدیث نہیں ہے۔" جہنم میں ایک عورت اپنے ساتھ چار لوگوں کو جہنم میں لے کر جائے گی: اپنے باپ کو، اپنے بھائی کو، اپنے شوہر کو اور اپنے بیٹے کو۔“
8۔ یہ بھی حدیث نہیں ہے: كُنْتْ كَنْزاً مَخْفِياً فَأَحْبَبْتُ أَنْ أُعْرَفَ فَخَلَقْتُ الْخَلْقَ لِکَي أُعْرَفُ
الله ﷻ نے کہا کہ میں ایک چھپا ہوا خزانہ تھا، میں نے چاہا کہ میں جانا جاؤں تو میں نے خلقت کو خلق کیا تاکہ جانا جاؤں۔
9۔ یہ بھی حدیث نہیں ہے يَا عَبْدِي أَنْتَ تُرِيدُ وَأَنَا أُرِيدُ فَإِنْ سَلَّمْت لِي مَا أُرِيدُ أَرَحْت نَفْسَك وَقَضَيْت لَك مَا تُرِيدُ وَإِنْ نَازَعْتنِي فِيمَا أُرِيدُ أَتْعَبْت نَفْسَك وَلَا يَكُونُ إلَّا مَا أُرِيدُ
اے میرے بندے! ایک تیری چاہت ہے اور ایک میری چاہت ہے، اگر تو میری چاہت پر اپنی چاہت کو قربان کردے تو میں تیری چاہت میں تیری کفایت کروں گا اور ہوگا وہی جو میں چاہوں گا۔ اور اگر تو میری چاہت پر اپنی چاہت کو قربان نہ کرے‘ تو میں تم کو تیری چاہت میں تھکا دونگا اور ہوگا وہی جو میں چاہوں گا“۔
ایسے واقعات جن کا قرآن و احادیث سے کوئی تعلق نہیں ہے مگر کتابوں اور زبانوں کے ذریعے بیان ہوتے رہے ہیں، اگر کسی کے پاس قرآن و احادیث کاکوئی حوالہ ان واقعات کے متعلق ہو تو ضرور بتائے ورنہ نبی اکرمﷺ اور اللہ کریم پر جھوٹ باندھ کر اپنا ٹھکانہ جہنم میں نہ کرے۔ مومن سنی سنائی بات آگے نہیں پھیلاتا بلکہ تحقیق کرتا ہے، اسلئے مومن کی شان کے مطابق کام کریں۔