فوت شدگان کو تحفہ بھیجا کریں
نبی کریم صلی الله عليه وسلم نے فرمایا:
’’إِنَّ اللهَ عَزَّ وَجَلَّ لَيَرْفَعُ الدَّرَجَةَ لِلْعَبْدِ الصَّالِحِ فِي الْجَنَّةِ، فَيَقُولُ: يَا رَبِّ، أَنَّى لِي هَذِهِ؟ فَيَقُولُ: بِاسْتِغْفَارِ وَلَدِكَ لَكَ!‘‘
"بیشک الله عز وجل جنت میں نیک انسان کا درجہ بلند کر دیتا ہے. وہ شخص پوچھتا ہے: یارب! یہ کس بات کا بدلہ ہے؟ الله تعالی فرماتا ہے: تمہارے بیٹے کی تمہارے لیے بخشش طلب کرنے کا نتیجہ ہے۔"
مؤرخ تقي الدين المقریزي رحمه الله کی اہلیہ جوانی میں فوت ہو گئیں. وہ اُن کے حالات لکھتے ہوئے کہتے ہیں :
’’... وكنت أكثر الاستغفار لها فأُريتُها في المنام، فقلت لها: يا أم محمد! الذي أرسله إليكِ يصل -أي الاستغفار- ؟! قالت: نعم، في كل يوم تصل هديتك إليَّ. ثم بكت وقالت: قد علمتَ أني عاجزة عن مكافأتك!‘‘
"میں اس کی بخشش کیلیے کثرت سے دعا کیا کرتا تھا. ایک دن میں نے اسے خواب میں دیکھا تو پوچھا :
اے ام محمد! جو کچھ میں آپ کو بھیجتا ہوں (یعنی جو استغفار کرتا ہوں)، وہ آپ تک پہنچتا ہے؟
کہنے لگی : جی روزانہ آپ کا ہدیہ مجھے پہنچتا ہے. پھر وہ رو پڑی اور کہا: آپ جانتے ہیں کہ میں آپ کے اس تحفے کا بدلہ چکانے سے قاصر ہوں!"